نئی دہلی21جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی کے وزیراعلیٰ اروندکجریوال کوالیکشن کمیشن نے گوا ریلی میں متنازعہ بیان دینے کے معاملے میں سخت پھٹکارلگائی ہے۔گوامیں دہلی کے وزیراعلیٰ اروندکجریوال نے8جنوری کو اپنی تقریر کے دوران بی جے پی اور کانگریس سے پیسے لے کرووٹ ان کی پارٹی کو دینے کی اپیل کی تھی۔الیکشن کمیشن نے اس اروند کیجریوال کے اس بیان کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ماناہے۔انہیں دوبارہ اس طرح کے بیان نہ دینے کی سخت ہدایت دی ہے۔ادھر الیکشن کمیشن کی اس ڈانٹ پر عام آدمی پارٹی نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد کیجریوال نے ٹویٹ کرکے کہاہے کہ الیکشن کمیشن کی یہ ہدایات سراسرغلط ہیں۔نچلی عدالت نے اس معاملے میں میرے حق میں فیصلہ دیاتھا۔الیکشن کمیشن نے کورٹ کے فیصلے کونظراندازکیاہے۔ہم الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے اروندکیجریوال کو نوٹس بھیج کر کہا تھا کہ پہلا نظر میں ان کا بیان ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے کیونکہ گوا میں ضابطہ اخلاق4جنوری سے ہی لاگو ہوگیاتھا۔نوٹس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر اروند کیجریوال 19جنوری تک اپنا جواب دائر نہیں کرتے توان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔کانگریس نے کجریوال کے بیان پر اعتراضظاہرکیاتھااور الیکشن کمیشن سے سخت کارروائی کرنے کیلئے کہاتھا۔گوا میں عام آدمی پارٹی نے سابق جیل آئی جی ایلوس گومز کو اپنا وزیراعلیٰ امیدواربنایاہے۔ایلوس بھی عام آدمی پارٹی کے سربراہ ارودکیجریوال کی طرح بیوروکریسی سے سیاست میں آنے والے لیڈرہیں۔گوا میں 4فروری کو پولنگ ہوگی۔